Friday, 20 October 2017


1 comment:

  1. اکتباس از جواھر اُلعشاق ، حضرت محئ الدین جیلانی رحمت اللہ علیہ
    و فی انفُسِکُم افلا تُبصرون
    میں تمہارے نفسوں میں ہوں کیا تُم نہیں دیکھتے
    ۔و ھوَ معکُم ، اور وہ تمہارےساتھ ہے ۔ القرآن
    مطلب یہ ہے کہ جو اپنے آپ میں ذکر و فکر و مراقبہ سے
    اور مجاہدہ اور توجہ سے اپنے باطن کے اندر نہیں جھانکتا ، سفرِ باطن اختیار
    نہیں کرتا وہ ان آیات کو نہیں سمجھتا ۔وہ اپنی روح میں ، اپنے دل میں
    رب العالمین کی تجلی نہیں دیکھتا ۔وہ سفرِ ظاہری میں مبتلا رہتا ہے
    دور رہنے والا فضول بھٹکنے والا ہے ۔ نماز و تسبیح زہد و تقویٰ جس کا تعلق
    جسم سے ہے وہ ظاہری عمل ہے اور جسکاتعلق روح سے ہے وہ باطنی عمل ہے
    رکوع و سجود والی نماز جاہلوں کی نماز ہے ۔ عاشقوں کی نمازاپنے وجود کو عدم کرنا ہے۔
    نمازِ عشق میں کیسا رکوع کہاں سجدہ ۔ یہاںتو مومن و ترسا ، یہود ہیں یکساں
    (سعادت حسین )

    ReplyDelete

All The Best for