اکتباس از جواھر اُلعشاق ، حضرت محئ الدین جیلانی رحمت اللہ علیہ و فی انفُسِکُم افلا تُبصرون میں تمہارے نفسوں میں ہوں کیا تُم نہیں دیکھتے ۔و ھوَ معکُم ، اور وہ تمہارےساتھ ہے ۔ القرآن مطلب یہ ہے کہ جو اپنے آپ میں ذکر و فکر و مراقبہ سے اور مجاہدہ اور توجہ سے اپنے باطن کے اندر نہیں جھانکتا ، سفرِ باطن اختیار نہیں کرتا وہ ان آیات کو نہیں سمجھتا ۔وہ اپنی روح میں ، اپنے دل میں رب العالمین کی تجلی نہیں دیکھتا ۔وہ سفرِ ظاہری میں مبتلا رہتا ہے دور رہنے والا فضول بھٹکنے والا ہے ۔ نماز و تسبیح زہد و تقویٰ جس کا تعلق جسم سے ہے وہ ظاہری عمل ہے اور جسکاتعلق روح سے ہے وہ باطنی عمل ہے رکوع و سجود والی نماز جاہلوں کی نماز ہے ۔ عاشقوں کی نمازاپنے وجود کو عدم کرنا ہے۔ نمازِ عشق میں کیسا رکوع کہاں سجدہ ۔ یہاںتو مومن و ترسا ، یہود ہیں یکساں (سعادت حسین )
اکتباس از جواھر اُلعشاق ، حضرت محئ الدین جیلانی رحمت اللہ علیہ
ReplyDeleteو فی انفُسِکُم افلا تُبصرون
میں تمہارے نفسوں میں ہوں کیا تُم نہیں دیکھتے
۔و ھوَ معکُم ، اور وہ تمہارےساتھ ہے ۔ القرآن
مطلب یہ ہے کہ جو اپنے آپ میں ذکر و فکر و مراقبہ سے
اور مجاہدہ اور توجہ سے اپنے باطن کے اندر نہیں جھانکتا ، سفرِ باطن اختیار
نہیں کرتا وہ ان آیات کو نہیں سمجھتا ۔وہ اپنی روح میں ، اپنے دل میں
رب العالمین کی تجلی نہیں دیکھتا ۔وہ سفرِ ظاہری میں مبتلا رہتا ہے
دور رہنے والا فضول بھٹکنے والا ہے ۔ نماز و تسبیح زہد و تقویٰ جس کا تعلق
جسم سے ہے وہ ظاہری عمل ہے اور جسکاتعلق روح سے ہے وہ باطنی عمل ہے
رکوع و سجود والی نماز جاہلوں کی نماز ہے ۔ عاشقوں کی نمازاپنے وجود کو عدم کرنا ہے۔
نمازِ عشق میں کیسا رکوع کہاں سجدہ ۔ یہاںتو مومن و ترسا ، یہود ہیں یکساں
(سعادت حسین )