Tuesday 21 April 2020

طرزِ فکر

طرز فکر اور نظر کا قانون ایک ہی بات ہے۔ طرز فکر ہی براہ راست اور بالواسطہ کام کرتی ہے۔ ایک طرز فکر ایسی ہے جو بالواسطہ کام کرتی ہے۔ اور ایک طرز فکر یہ ہے کہ براہ راست کام کرتی ہے۔ کوئی آدمی اگر ایسے شخص کی طرز فکر کو اپنے لئے واسطہ بناتا ہے جس کی طرز فکر براہ راست کام کر رہی ہے تو اس شخص کے اندر وہی طرز فکر منتقل ہو جاتی ہے جس طرح رنگین شیشہ آنکھ پر لگانے سے ہر چیز رنگین نظر آتی ہے۔ روحانی تعلیم دراصل طرز فکر کی اس صلاحیت کو اپنے اندر منتقل کرنے کا ایک عمل ہے۔

طرز فکر دو ہیں۔ ایک طرز فکر بندے کو اپنے خالق سے دور کرتی ہے اور دوسری طرز فکر بندے کو خالق سے قریب کرتی ہے۔ ہم جب کسی ایسے انعام یافتہ شخص سے قربت حاصل کرتے ہیں جس کو وہ طرز فکر حاصل ہے جو خالق سے قریب کرتی ہے تو قانون قدرت کے مطابق ہمارے اندر وہی طرز فکر کام کرنے لگتی ہے اور ہم جس حد تک اس انعام یافتہ شخص سے قریب ہو جاتے ہیں اتنا ہی اس کی طرز فکر سے آشنا ہو جاتے ہیں۔ اور انتہا یہ ہے کہ دونوں کی طرز فکر ایک بن جاتی ہے۔